Bajaur is located in the North-West Frontier Province (present-day Khyber Pakhtunkhwa). Geographically, it lies between 34°25′ and 35°5′ N latitude and 70°1′ and 72° E longitude. The area consists of five valleys: Chaharmang, Babukara, Watalai (or Utalai), Rod (the Rod River valley), and Surkamar, where Nawagai is located. In the last valley, Nawagai, Chamarkand, and Soran together form the Ripl or Ambar River, which flows into the Swat River near its confluence with the Panjkora River.
Boundaries:
-
North: Panjkora River
-
East: Atman Khel and Mohmand regions (connected to southern Mohmand)
-
West: Eastern high ranges of the Kunar River mountains, separating it from Afghanistan
The population of Bajaur is approximately 100,000, and its area is about 5,000 square miles. Bajaur is lower in elevation than Dir, resulting in less rainfall and lighter snowfall, making the mountains less fertile. The Rod valley is fertile, but Chaharmang, Babukara, and Watalai are comparatively less productive.
Population and Tribes:
The Rod valley is inhabited by various Pashtun tribes, including Tarkalani Yusufzai, Mohmand, Safi, and Utman Khel. Chaharmang and Babukara are dominated by the Salarzai, while Watalai is home to the Mamund, both sub-groups of the Tarkalani tribe.
Political System:
Bajaur follows a tribal form of government under the Khan of Nawagai, considered the hereditary head of the region. The territory is divided into smaller Khanships, each governed by a local chief, usually a close relative of the Khan. Chiefs primarily have authority to collect ushr (tax on agricultural produce) and to request military service from tribesmen if agreed upon.
Tribal and public matters are managed through the Jirga, the assembly of the ruling tribe, where every landowner has the right to vote.
Research by: Amjad Ali Utman Khel – Archives
ملاکنڈ پیڈیا ۔
باجوڑ ۔۔1908 کی امپیرئیل گزیٹیر کے مطابق ۔
باجوڑ جو دیر، سوات اور چترال ایجنسی، شمال مغربی سرحدی صوبہ (موجودہ خیبرپختونخوا) میں واقع ہے۔ اس کے جغرافیائی حدود 34° 25′ اور 35° 5′ شمالی عرض بلد اور 70° 1′ اور 72° مشرقی طول بلد کے درمیان ہیں۔ یہ پانچ وادیوں پر مشتمل ہے: چہارمنگ، بابوکارہ، وٹالائی (یا اُت لائی)، رود (جو دریائے رود کی وادی ہے)، اور سور کمر کی وادی، جہاں ناوگی واقع ہے۔ آخری وادی میں ناوگئ، چمرکند اور سوران کی گھاٹیاں مل کر ریپل یا امبار ندی بناتی ہیں، جو سوات دریا میں جا گرتی ہے، کچھ فاصلے پر وہاں جہاں پنجکوڑہ دریا اس سے آ ملتا ہے۔
باجوڑ کی سرحدیں درج ذیل علاقوں سے ملتی ہیں:
شمال میں: پنجکوڑہ دریا
مشرق میں: اتمان خیل اور مہمند کے علاقے (مہمند جنوبی سرحد سے بھی جُڑا ہوا ہے)
مغرب میں: کنڑ دریا کے مشرقی پہاڑی سلسلے کا بلند کنارہ، جو اسے افغانستان سے جدا کرتا ہے۔
اس علاقے کی آبادی اندازاً ایک لاکھ نفوس پر مشتمل ہے، جبکہ رقبہ تقریباً 5,000 مربع میل ہے۔ دیر کے مقابلے میں باجوڑ کی بلندی کم ہے، اس لیے یہاں بارش کم ہوتی ہے، اور پہاڑوں پر برفباری بھی نسبتاً کم ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے یہاں کے پہاڑ زیادہ سرسبز نہیں۔ اگرچہ رود وادی بہت زرخیز ہے، لیکن بابوکارہ، چہارمنگ اور وٹالائی اتنے زرخیز نہیں ہیں۔
آبادی اور قبائل:
رود وادی میں مختلف پٹھان قبائل آباد ہیں، جیسے ترکلانی یوسفزئی، مہمند، صافی، اتمان خیل اور دیگر۔ چہارمنگ اور بابوکارہ پر سالارزئی قابض ہیں، جبکہ وٹالائی پر ماموند آباد ہیں، جو دونوں ترکلانی قبیلے کے ذیلی گروہ ہیں۔
سیاسی نظام:
یہاں کا سیاسی نظام، اگر اسے "نظام" کہا جائے تو، جماعتی حکومت کی ایک قبائلی شکل ہے، جو خانِ ناوگئ کے ماتحت ہے، جو بظاہر باجوڑ کا موروثی سربراہ مانا جاتا ہے۔
اس کے تحت ملک کو کئی چھوٹے خاناتوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ہر ایک پر کوئی سردار حکومت کرتا ہے، جو عموماً خان کا قریبی رشتہ دار ہوتا ہے۔ لیکن عملی طور پر سرداروں کی اتھارٹی صرف اس حد تک محدود ہے کہ وہ عشر (زرعی پیداوار پر ٹیکس) وصول کرسکیں — وہ بھی جب وہ اسے نافذ کرنے کے قابل ہوں — اور قبائلیوں سے فوجی خدمت لے سکیں، اگر وہ دینے پر رضامند ہوں۔
عوامی یا قبائلی معاملات جرگہ کے ذریعے چلائے جاتے ہیں، جو برسرِ اقتدار جماعت کی اسمبلی ہوتی ہے۔ اس جرگہ میں ہر زمین دار کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہوتا ہے
امجد علی اتمانخیل آرکائیوز ۔
0 Comments