ملاکنڈ پیڈیا
دیر:
دیر، سوات، اور چترال ایجنسی میں شامل ایک علاقہ ہے جو شمال مغربی سرحدی صوبے (North-West Frontier Province) میں واقع ہے۔ اس کا جغرافیائی دائرہ عرض البلد 35° 50′ تا 34° 22′ شمالی اور طول البلد 71° 2′ تا 72° 30′ مشرقی کے درمیان ہے۔ اس علاقے کا نام دیر گاؤں سے لیا گیا ہے، جو وہاں کے خان کا صدر مقام ہے، اور دریائے پنجکورہ کی ایک معاون ندی، ندی دیر کے کنارے واقع ہے۔
سیاسی طور پر، دیر کا علاقہ ان زمینوں پر مشتمل ہے جو دریائے پنجکورہ اور اس کی معاون ندیوں سے سیراب ہوتی ہیں، یہاں تک کہ یہ دریائے باجوڑ یا رود کے ساتھ ملتی ہے۔ اس کے علاوہ، اس میں مشرقی علاقہ بھی شامل ہے جو بالائی سوات میں تیراہ کے کچھ اوپر سے لے کر دُوش خیل ملک تک پھیلا ہوا ہے، اور جو پورے راستے میں دریائے سوات کے دائیں کنارے کے ساتھ ساتھ واقع ہے۔
دریائے پنجکورہ کی وادی کا بالائی حصہ، جو اس مقام تک ہے جہاں یہ ندی دیر سے ملتی ہے، اسے پنجکورہ کوہستان یا کوہستانِ ملیزئی کہا جاتا ہے۔ اس کوہستان یا "پہاڑی علاقہ" کا بالائی حصہ بشکار کہلاتا ہے اور زیریں حصہ شیرنگل کہلاتا ہے۔ دیر کی وادی کو بعض اوقات کشکار بھی کہا جاتا ہے۔
چُٹیاتن میں، جو دیر سے 6 میل نیچے واقع ہے، دریائے پنجکورہ میں دریائے دیر اور دریائے باراول شامل ہوتے ہیں، اور اب دریائے باراول کی وادی بھی دیر کا حصہ بن چکی ہے۔
وادی میدان، جو دریائے پنجکورہ میں اس مقام سے 10 میل اوپر شامل ہوتی ہے جہاں یہ رود سے ملتا ہے (دائیں کنارے پر)، اور جندول، جو رود میں اس کے دریائے پنجکورہ سے ملنے سے پہلے شامل ہوتا ہے، دونوں بھی دیر کے علاقے میں شامل ہیں۔
اسی طرح، دُوش خیل کا علاقہ، جو دریائے سوات اور پنجکورہ کے درمیان واقع ہے، اور وادی طلاش بھی دیر کا حصہ ہیں۔
دیر کی آبادی (اس کے تمام ذیلی علاقوں سمیت) تقریباً 1,00,000 نفوس پر مشتمل ہے، اور اس کا رقبہ، جس میں دیر کوہستان بھی شامل ہے (جس کی سرحدیں واضح نہیں)، تقریباً 5,000 تا 6,000 مربع میل ہے۔
پنجکوڑہ کی مرکزی وادی سوات کی وادی جتنی چوڑی نہیں ہے، اور اس میں نرم زرخیز مٹی بھی کم پائی جاتی ہے؛ تاہم اس میں کئی زرخیز ذیلی وادیاں شامل ہوتی ہیں، اور زیادہ تر آبادی انہی ذیلی وادیوں میں رہائش پذیر ہے۔ پہاڑوں کی بالائی ڈھلوانیں گھنے جنگلات سے ڈھکی ہوئی ہیں، اور کوہستان میں قیمتی دیودار کے جنگلات موجود ہیں۔ یہاں بارش سوات سے زیادہ ہوتی ہے؛ لیکن اگرچہ بالائی وادیوں کا موسم خوشگوار ہوتا ہے، نچلی وادیاں، جیسے کہ زیریں سوات، گرمیوں میں گرم اور خزاں کے موسم میں غیر صحت بخش ہوتی ہیں۔ اس علاقے کی تاریخ اور تجارت پر مضمون "سوات" میں تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
دیر کا خان اس علاقے کا بالا دست حکمران ہے، جو قبائلی سرداروں سے وفاداری کا تقاضا کرتا ہے، اور جب ممکن ہو، اسے حاصل بھی کرتا ہے، نیز کاشتکاروں سے محصول (آمدنی) بھی لیتا ہے۔ جب بھی محصول وصول کیا جاتا ہے، تو ہمیشہ پیداوار کا دسواں حصہ (عشر) ہوتا ہے، جیسا کہ اسلامی قانون میں مقرر ہے۔ اس علاقے میں جہاں کہیں بھی زراعت ممکن ہو، زمین کاشت کی جاتی ہے اور اچھی فصل دیتی ہے؛ تاہم اجتماعی زمین داری کا نظام، جس میں وقفے وقفے سے زمینوں کی دوبارہ تقسیم ہوتی رہتی ہے، کاشتکاری کے طریقوں میں لاپرواہی کو عام کر دیتا ہے۔
دیر زیادہ تر یوسفزئی آباد ہیں جب کہ اس کے غیر پٹھان قدیم باشندے — بشکار — اب صرف اپنی نام کی وادی تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ بشکار اور کشکار دونوں میں گوجر آبادی بھی خاصی ہے۔ پٹھانوں کی زبان خالص یوسفزئی پشتو ہے؛ لیکن پنجکوڑہ کوہستان میں بشکار ایک جداگانہ بولی بولتے ہیں جو سوات کوہستان کی زبان سے ملتی جلتی ہے، اور گوجر اب بھی اپنی زبان بولتے ہیں، جو پنجابی سے مشابہ ہے۔ دیر کے محافظ دستے، جو مواصلاتی راستوں کی حفاظت کرتے ہیں، کل 390 افراد پر مشتمل ہیں، جن میں 40 سوار سپاہی بھی شامل ہیں۔
تحقیق ۔امجد علی اتمانخیل بحوالہ
Imperial gazzaitier of India 1908.
0 Comments